0

مرکزی چیئرپرسن مسلم کانفرنس خواتین ونگ و چیئرپرسن کشمیر ویمن الرٹ فورم(کواف)محترمہ سمعیہ ساجد

مظفرآباد (بی بی سی)مرکزی چیئرپرسن مسلم کانفرنس خواتین ونگ و چیئرپرسن کشمیر ویمن الرٹ فورم(کواف)محترمہ سمعیہ ساجد دارلحکومت مظفرآباد میں پہلگام کے خلاف احتجاجی مظاہرہ میں شرکت کے دوران اپنے خطاب میں سلامتی کونسل کے حالیہ اجلاس میں پیش کی گئی قراردادوں اور کیے گئے فیصلہ جات کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم سلامتی کونسل کے تمام فیصلوں کی مکمل تائید کرتے ہیں۔ بھارت کو اتنی جرات نہیں کہ وہ پاکستان سے جنگ کرے لیکن اگر اس نے ایسی کوئی کوشش کی تو پوری کشمیری قوم مسلح افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑی ہوگی، ہم ان شاء اللہ لال چوک سری نگر میں پاکستان کا پرچم لہرا کر رہیں گے۔ہمارے آباؤ اجداد نے مسلم کانفرنس کے پلیٹ فارم سے پاکستان کے ساتھ الحاق کا جو فیصلہ کیا تھا، آج ہم بھی اسی فیصلے پر مضبوطی سے قائم ہیں۔ ہم اس وارثت کو فخر سے آگے لے کر بڑھ رہے ہیں۔ میرا اپنا تعلق مقبوضہ کشمیر کے علاقہ مہراج گنج سے ہیں، ہماری رگوں میں بھی مقبوضہ کشمیر کا لہو دوڑ تاہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر جائیں، اپنے بزرگوں کی قبروں پر فاتحہ پڑھیں، اپنے بچپن کے باغات کو دیکھیں، اپنی مٹی کو چھوئیں۔ یہ صرف میری نہیں بلکہ تمام کی تمنا ہے جو مقبوضہ کشمیر سے ہجرت کر کے آزاد خطے میں آئی ہیں۔ آج وہ خواب حقیقت میں بدلتا نظر آ رہا ہے۔سمعیہ ساجد نے کہا کہ ہم مسلح افواج پاکستان کے سربراہ جنرل عاصم منیرکا کشمیر کے حوالہ سے دو ٹوک موقف پر ان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ ریاست پاکستان و افواج پاکستان نے ہمیشہ کشمیریوں کا ساتھ دیا، اور کشمیری پاکستان کو اپنا بڑا بھائی سمجھتے ہیں اور پاکستان نے ہمیشہ اپنے بھائی ہونے کا حق ادا کیا ہے۔سمعیہ ساجد نے مزید کہا ہے کہ پہلگام میں حالیہ واقعہ صرف ایک واقعہ نہیں بلکہ بھارت کی خونخوار ذہنیت کی عکاسی ہے۔ ایک منظم طریقے سے کشمیریوں کو دیوار سے لگایا جا رہا ہے۔ نوجوانوں کو لاپتہ کر دیا جاتا ہے، خواتین کی عزتیں پامال کی جاتی ہیں، بزرگوں کو جیلوں میں سڑایا جاتا ہے اور بچوں کو بینائی سے محروم کر دیا جاتا ہے۔ یہ مظالم اب اور نہیں چلیں گے۔سمعیہ ساجد نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے مظالم کا فوری نوٹس لیا جائے۔ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دیا جائے۔ بھارت کو ظلم و جبر سے باز رکھنے کے لیے عالمی برادری عملی اقدامات کرے۔یہ احتجاج ایک بار پھر اس حقیقت کو اجاگر کرتا ہے کہ کشمیر صرف جغرافیائی نہیں بلکہ ایک نظریاتی جدوجہد کا نام ہے، جسے کشمیری عوام نسل در نسل آگے بڑھا رہے ہیں۔ آخر میں محترمہ سمعیہ ساجد نے پاکستان کے حق میں، افواج پاکستان اور ہندوستان کے خلاف پورے جوش و خروش سے نعرے لگائے،اور بھارتی ظلم و ستم اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں