پشاور(ڈیلی آن لائن)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ وفاق سے وار آن ٹیرر کے سارے پیسے نہیں ملے اور معاملے پر مناظرے کے لئے بھی تیار ہیں، وفاق ہمیں درکار 40 ارب روپے نہیں دے رہا ، پولیس اور سی ٹی ڈی کے لئے 20 نئی گاڑیاں، پولیس کے لئے کٹس اور 16 ڈرونز خرید رہے ہیں ، اسنائپر گنزکی خریداری بھی کررہے ہیں اور کل فنڈز میں رقم ٹرانسفر ہو جائے گی۔پشاور میں کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ ( سی ٹی ڈی ) کے ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ضلع کرم کے واقعات پر اے پی سی بلانے کا اختیار گورنر کے پاس نہیں، انہیں فوٹو شوٹ سے فرصت نہیں ، صوبے کے امن کے لئے آل پارٹی کانفرنس میں شرکت کرونگا اور اے پی سی میں بلاﺅں گا ،گورنر خیبر پختونخوا پرچی کے ذریعے آیا ہے ، گورنر کے پیچھے نہیں چل سکتا۔علی امین گنڈ ا پور کا کہنا تھا کہ اپیکس کمیٹی میں وزیراعظم نے کہا کے پی میں سی ٹی ڈی فعال نہیں، سی ٹی ڈی خیبرپختونخوا کی کارکردگی بہت بہتر ہے، ہم قربانیاں دے کر ملک میں دہشتگردی کا پھیلاؤ روک رہے ہیں ،صوبے سے تعلق رکھنے والے تمام فورسز کے شہدا کو پلاٹ دے رہے ہیں، شہدا کے بچوں کیلئے پولیس میں نوکریوں کا کوٹہ بڑھا دیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں 2023 میں سی ٹی ڈی کے 16 ڈویژن تھے، سی ٹی ڈی نے ہزاروں دہشتگرد کارروائیاں ناکام بنائیں، پراسیکیوشن کا نظام بہتر بنا رہے ہیں، آئندہ ہفتے پراسیکیوشن میں مزید لوگوں کو شامل کر رہے ہیں، پراسیکیوشن کو پہلے 2 دن کا ریمانڈ ملتا تھا ، ہم نے دوران تفتیش لوگوں کی اصلاح کی کوشش کرنی ہے، جس کی اصلاح نہیں ہونی اسے یقینی سزا ملے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ ہماری فرانزک لیب بہترین ہوچکی ، اب کسی سے مدد کی ضرورت نہیں، سی ٹی ڈی کو کل ایک ارب روپے مزید دیئے جائیں گے، سی ٹی ڈی نے اپنا سسٹم بہتر بناتے ہوئے پرفارمنس بہتر کی ہے۔
0