کوٹلی (بی بی سی ) وزیر صحت عامہ ڈاکٹر نثار انصر ابدالی نے کہا ہے کہ 7 جنوری کو دفاع حق خودارادیت اجتماع تاریخی تحریکی ایونٹ تھا جس میں اہلیان کوٹلی نے بھرپور شرکت کرکے ریاست بھر کی لوگوں کے سر فخر سے بلند کردیے ۔ایونٹ کی کامیابی میں عوام کے ساتھ ساتھ سرکاری ملازمین نے بھی اپنی تحریکی ذمہ داری نبھائی۔ وہ پیر کے روز ڈپٹی کمشنر آفس میں اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سید نسیم عباس ،اسسٹنٹ کمشنر نعیم اختر چوہدری ،ایکسئین شاہرات اشتیاق مغل،ڈی ایس پی سردار افتخار،ڈی ایچ او ڈاکٹر شفقت شاہ،چئیرمین زکوتہ،وسیم مصطفائی ،اسٹیٹ آفیسر کے ڈی اے ملک محمدممتاز،ایم ایس ڈی ایچ کیو ڈاکٹر نصراللہ صادق،ڈی ای او سیدجمشید بخاری،ڈی ای او مریم اشرف،چیف آفیسر ضلع کونسل چوہدری اسحاق،اے ڈی ریسکیو 1122شوکت ناز،ایکسئین تعمیرات عامہ مرزارضوان شبیر اور ڈائریکٹر رسٹ،ایس ڈی او شاہرات محمد اشفاق ،سردار تعظیم اے ڈی شہری دفاع ،چوہدری راشد چیف افسر بلدیہ نے شرکت کی۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سید نسیم نے بریفنگ دی۔
ڈپٹی کمشنر چوہدری حق نواز نے کہا کہ ہماری ٹیم نے دن رات ایک کر کے بہترین ایونٹ آرگنائزر کیا۔ اپنی گفتگو میں وزیر صحت عامہ نے کہا کہ 7 جنوری کے تاریخی جلسہ سے مقبوضہ کشمیر کے عوام کے حوصلے بلند ہوئے اور سیز فائر لائن کے اس پار حوصلہ افزا پیغام گیا ۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے 5 اگست 2019 کو ریاست جموں کشمیر کا تشخص ختم کرکے اس کو ہڑپ کرنے کی کوشش کی اور پھر اقوام متحدہ کی قرارداوں کو بے اثر کرنے کے لئے اپنی سپریم کورٹ سے اپنے اقدامات کو تحفظ دینے کی کوشش کی ہندوستان اقوام متحدہ کی کشمیر پر قرارداوں کی موجودگی میں کشمیریوں کو حق خودارادیت سے محروم نہیں کر سکتا۔ مسئلہ کشمیر کا واحد حل اقوام متحدہ کی کشمیر پر قرارداوں کے مطابق رائے شماری ہے۔
