میرپور(بی بی سی)ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ یاسر ریاض نے الشفاء ہسپتال میرپور کے عملہ کی غفلت اور لاپرواہی سے علاج کے دوران غلط انجکشن لگنے کی وجہ سے زچہ بچہ کی موت واقع ہونے پر کارروائی کرتے ہوئے ہسپتال کی گائینی وارڈ کو بند کر دیا اورڈاکٹر فرزانہ امجد جو کہ کوالیفائیڈ گائنا کالوجسٹ سرجن نہ ہونے اور سعدیہ حنا نرس /سٹاف کی ضلع میرپور کی حدود میں پریکٹس کرنے پر پابندی عائد کردی۔
تفصیلات کے مطابق 27 اگست 2023 کو ایک مریضہ کو الشفاء ہسپتال میرپور میں لے جایا گیا جہاں اس کا علاج جاری تھا۔دوران علاج الشفاء ہسپتال کے ڈاکٹر ز اور سٹاف کی غفلت اور لاپرواہی سے غلط انجکشن لگنے کی وجہ سے مریضہ کی حالت بگڑنے پر اسے ڈی ایچ کیو شفٹ کیا گیاجہاں پر وہ جانبر نہ ہو سکی اور ڈی ایچ کیو ہسپتال میرپور میں دوران آپریشن زچہ بچہ کی موت واقع ہو گئی۔جس پر متوفی کے والد کونسلر محمد صغیر چوہدری نے ڈپٹی کمشنر میرپور کو درخواست دی کہ غیر جانبدار انکوائری کرواتے ہو ئے غفلت اورلا پرواہی برتنے والے ڈاکٹرزاور اسٹاف کے خلاف قانونی کا رروائی کی جائے۔ درخواست وصول ہونے پر ڈپٹی کمشنر میرپور نے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ میر پور اور ایڈیشنل ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر میر پور کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دے دی۔جنہوں نے الشفاء ہسپتال میر پور کے عملہ (ڈاکٹر/ نرس کے علاوہ درخواست گزار/ اٹینڈنٹ کو با قاعدہ سماعت کرتے ہوئے با ضابطہ انکوائری عمل میں لاتے ہوئے رپوٹ ڈپٹی کمشنر میرپور کو پیش کی۔ جس کے مطابق الشفاء ہسپتال میر پور کے عملہ کی غفلت، لا پرواہی کی وجہ سے زچہ بچہ کی موت واقعہ ہوئی۔ دوران انکوائری یہ بات بھی سامنے آئی کہ ڈاکٹر فرزانہ امجد کوالیفائیڈ گائنا کالوجسٹ سرجن نہ ہے اور نہ ہی سعدیہ حنا سٹاف کوالیفائیڈ نرس کی تعریف پر پورا اترتی ہے۔ انکوائری کمیٹی نے ہردوخاتون ہا کی پریکٹس پر پابندی کے علاوہ ہسپتال انتظامیہ کے خلاف دیگر انسدادی اقدامات تجویز کیے۔ان تمام حالات اور واقعات کے پیش نظر ڈپٹی کمشنر یاسر ریاض نے الشفاء ہسپتال میرپور کے عملہ کی غفلت اور لاپرواہی پر کارروائی کرتے ہوئے ہسپتال کی گائینی وارڈ کو بند کر دیا اورڈاکٹر فرزانہ امجد بطور گائنا کالوجسٹ سرجن اور سعدیہ حنا نرس /سٹاف کی ضلع میرپور کی حدود میں پریکٹس کرنے پر پابندی عائد کردی۔
