میرپور(بی بی سی)آزاد کشمیر کی مقامی تہذیب و ثقافت کو اجاگر کرنے کے لیے ڈڈیال میں گھڑسواری اور نیزہ بازی کے شاندار مقابلے منعقد ہوئے جس میں پہلی مرتبہ مقامی گھڑ سواروں نے نیزہ بازی کے کرتب دکھائے۔ آزاد کشمیر میں پہلا مقابلہ جو کہ کشمیر پوٹھوہار اور جہلم کے مقامی ٹیلنٹ کو سامنے لانے کے لیے منعقد کر وایا گیا۔ اس مقابلہ میں کسی بھی پروفیشنل کو دوڑنے کی اجازت نہ تھی۔خطہ پوٹھوہار کشمیر اور جہلم کے سواروں میں سخت مقابلہ ہوا بہادر اور نڈر شاہسواروں نے غضب کی نشانہ بازی کی سواروں نے چھ چھ چھکے مار کر ہاؤس فل سکور حاصل کیا صبح سے شام تک یہ مقابلے جاری رہے جس کو دیکھنے کے لیے مقامی لوگوں کی کثیر تعداد موجود تھی شائقین نے نیزہ بازی اور گھڑ سواری کے کرتب دکھانے والوں کو خوب داد دی اور کہا کہ زندہ قومیں اپنی تہذیب و ثقافت کو روایتی انداز میں زندہ رکھتی ہیں اس مقامی نوعیت کے میلے میں سہنسہ سے تعلق رکھنے والے جنید خان نے اول پوزیشن حاصل کی جبکہ دوئم پوزیشن راجہ فیضان گوجر خان اور تیسری پوزیشن ڈڈیال کے لئے محمد خان نے حاصل کی اس طرح سیکشن میں پنج پیر بادشاہ کلب چکسواری نے اول، محمدی، حیدری اللہ رکھا نیزہ باز کلب کجلانی کوٹلی نے دوسری اور پوزیشن محمدی حیدری لجپال کلب سر صوبہ شاہ نے تیسری پوزیشن حاصل کی نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے شا سواروں کو ٹرافیاں اور نقد انعامات دیے گے۔میلے سے جہاں گھڑ سواری کا شوق رکھنے والے افراد کے لیے مقابلوں کے مواقع ملے ہیں وہاں مقامی لوگوں کو تفریحی کی سہولت میسر آئی ہے۔شائقین کا کہنا تھا کہ موجودہ ٹیکنالوجی کے دور میں مقامی کھیلوں کو عملی سطع پر اجاگر کیا جائے اور حکومتی سرپرستی میں اضلاع اور ڈویژن کی سطع پر اس طرح کے میلے منعقد کیے جائیں جن میں تمام مقامی کھیلیں بازوں بینی،رسہ کشی،پتھر اٹھانے،کبڈی،والی بال،بیل دوڑ،نیزہ بازی،گھڑ ڈانس جیسے مقابلے شامل ہوں تاکہ لوگ موسم خزاں میں ان مقابلوں سے لطف اندوز ہو سکیں۔
0