میرپور (بی بی سی)ڈڈیال،وقار الطاف ایڈووکیٹ قتل کیس کا اہم مجرم اشتہاری عمر فاروق اسلام آباد کے علاقہ سے گرفتار مقتول کی بیوہ کے گھر کلاشنکوف سے فائرنگ کر کے دہشت گردی پھیلانے والے تینوں ملزما ن بھی اسلحہ سمیت گرفتار سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس ضلع میرپور عرفان سلیم نے ڈڈیال میں پریس بریفنگ کے دوران بتایا کہ 10ستمبر2022ء کو وقار الطاف ایڈووکیٹ کو حقیقی بھائی کی ایما ء پردو مسلح نامعلوم ملزمان نے پولیس وردی میں دن دیہاڑے گھر کے اندر گھس کر قتل کردیا تھا۔ پولیس نے ایک ہفتہ کے اندر یہ گمنام قتل ٹریس کر کے وقوع میں شامل تین ملزمان بلال ایڈووکیٹ ساکن شیخوپورہ، حسن علی بٹ ساکن گجرات (شوٹر) اور حمید اللہ پٹھان ساکن کرک کو گرفتار کر لیا تھا۔ اس مقدمہ کا ایک اہم ملزم عمر فاروق روپوش ہو گیا تھا جسے مجرم اشتہاری قرار دے دیا گیا تھا۔ان تینوں گرفتار ملزمان کا کورٹ میں ٹرائل شروع ہے۔ عمر فاروق(مجرم اشتہاری) مذکور نے مقتول کے حقیقی بھائی اسرار سکندر جو کے برطانیہ کے شہر شفیلڈ میں مقیم ہے سے باہم منصوبہ بندی کر کے وقار الطاف ایڈووکیٹ کی بیوہ سحرش الطاف جو قتل کے واقعہ کی اکیلی چشم دید گواہ ہے کو حراساں کرنے، گھر چھوڑنے پر مجبور کرنے اور گرفتار ملزمان کو رہا کرانے کی غرض سے ہ 31 اکتوبر اوریکم نومبر2023ء کی درمیانی رات تین مسلح ملزمان کو مقتول کے گھر بن سائیں ڈڈیال بھیجا جنہوں نے کلاشنکوف سے بیوہ کے گھر پر فائرنگ کر کے حملہ کیا اور علاقہ میں دہشت پھیلائی اورموقع سے فرار ہو گئے۔ ان ملزمان نے فائرنگ کے واقعہ کی ویڈیو بناکر اسرار اور عمر فاروق کو بطور ثبوت بھیجیں۔ اس واقعہ کی اطلاع ملنے پرنامعلوم ملزمان کے خلاف انسدادی دہشت گردی ایکٹ کے تحت تھانہ ڈڈیال مقدمہ درج رجسٹرہوا۔ ملزمان کی گرفتاری کے لیے فوری طور پر دہانگلی چیک پوسٹ سمیت پورے ضلع میں ناکہ بندی کروائی گئی۔ اس دوران تینوں ملزمان ۱۔ انضمام نور ولد نور محمد قوم سدھن ساکن راولپنڈی ۲۔ تاثر محمود ولد محمد اعجاز ساکن راولپنڈی ۳۔ عدنان فاضل ولد محمد فاضل ساکن راولپنڈی کو کلاشنکوف اور گاڑی سمیت دہانگلی چیک پوسٹ سے گرفتار کر لیا گیا۔ ان گرفتار ملزمان کی نشاندہی پر وقار الطاف کے قتل کا ایک اہم ملزم عمر فاروق ولد محمد انور قوم جٹ ساکن فیروزپور ضلع نارووال(مجرم اشتہاری) کو بھی اسلام آباد کے علاقہ سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اب تک کی تفتیش کے مطابق مقتول وقار الطاف پر قاتلانہ حملہ کروانے،اُسے قتل کرانے اور اس کی بیوہ کے گھر فائرنگ کرانے کے تینوں واقعات میں مقتول کا حقیقی بھائی اسرار سکندرجو برطانیہ مقیم ہے شامل ہے جس کی گرفتار ی اور حوالگی کے لیے انٹرپول کو تحریک کر رہے ہیں۔ ملزمان کی گرفتاری کے دوران عنصر علی DSPڈڈیال، آصف عظیم ایڈیشنل SHO اور عملہ تھانہ ڈڈیال و عملہ چیک پوسٹ دہانگلی نے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔پولیس لوگوں کی جان و مال کی محافظ ہے جو اپنے اس فرض کو نبھاتی رہے گی۔
0