0

بھارت مودی کی انتہا پسندانہ پالیسیوں کی وجہ سے عالمی دہشت گرد کے طور پر سامنے آیا ہے

مظفرآباد(بی بی سی) صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ بھارت مودی کی انتہا پسندانہ پالیسیوں کی وجہ سے عالمی دہشت گرد کے طور پر سامنے آیا ہے اور وہ وقت دور نہیں جب بھارت ٹکرے ٹکرے ہو جائے گا اور مودی بھارت کا گوربا چوف ثابت ہو گا۔ 27اکتوبر 1947 کو جب بھارتی فوجیں کشمیر پر قابض ہوئی تھیں تو کشمیر اس دن 27 اکتوبر کو پوری دنیا بالخصوص لندن، نیو یارک، برسلز، پیرس، برلن اور دنیا کے دیگر ممالک میں یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہوئے احتجاجی مظاہرے کریں۔ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں بے گناہ فلسطینیوں پر بمباری کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں۔ انٹرنیشنل کمیونٹی اسرائیل کو فلسطینیوں پر بمباری سے روکے۔ آزاد کشمیر آزادی کا بیس کیمپ ہے اور یہاں سے ہم پورے شدو مد سے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔ آج آزاد کشمیر کے 76ویں یوم تاسیس کے موقع پر میں پوری قوم مبارک دیتا ہوں، اس آزاد خطہ کے حصول کے لئے ہمارے بزرگوں نے غازی ملت سردار محمد ابراہیم خان کی قیادت میں یہ خطہ آزاد کرایا اور ہمارے آباؤ اجداد نے فہم و فراست اور غیرت ملی کے ساتھ طویل سیاسی و عسکری جدوجہد کی ہے۔ یہاں تک پہنچنے میں شہیدوں کا لہو، عصمت مآب خواتین کی قربانیاں اور ہجرتوں کا ایک سفر بھی شامل ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ ریاست جموں وکشمیر کے عوام نے ہمیشہ جبر و استبداد کے خلاف جدوجہد کی۔ سکھوں کے خلاف مزاحمت میں سبز علی خان، ملی خان نے اپنی کھالیں کھچوائیں اور تحریک آزادی کو اپنے خون سے سینچا اور ان کے سر قلم کیے گئے لیکن انہوں نے ظلم کی اطاعت نہیں کی۔ ڈوگرہ کے مظالم کے خلاف بھی کشمیریوں نے جدوجہد کا راستہ اپنایا۔ آج ان شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کا دن ہے اور ہم مقبوضہ کشمیر کے عوام کو یقین دلاتے ہیں کہ آزاد کشمیر کا بچہ بچہ ان کی جدوجہد میں ان کا شانہ بشانا ہے اور مقبوضہ کشمیر کی بھارتی تسلط سے آزادی تک ہماری یہ جدوجہد جاری رہے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج یہاں دارالحکومت مظفرآباد کے ہائی کورٹ گراؤنڈ میں آزاد کشمیر کے 76 ویں یوم تاسیس کے موقع پر منعقدہ پروقار تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر تقریب میں وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر چوہدری انوارالحق، اسپیکر آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی چوہدری لطیف اکبر کے علاوہ وزرائے حکومت ممبران اسمبلی، سیکرٹریز حکومت، انسپکٹر جنرل پولیس، اعلیٰ سول و عسکری حکام کے علاوہ شہریوں کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔ تقریب میں آزاد کشمیر پولیس، ریسکیو 1122، کمانڈوز، گرلز گائیڈ، بوائز اسکاؤٹس، ٹوریسٹ پولیس نے سلامی پیش کی۔ اس موقع پر صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کا تقریب میں آمد پر وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدر ی انوارالحق نے استقبال کیا جبکہ اس موقع پر صدر کو پولیس کے چاک و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔ اس موقع پر صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے خصوصی جیب پر سوار ہو کر پریڈ کا معائنہ کیا، بعد ازاں آزاد کشمیر پولیس، ریسکیو 1122، کمانڈوز، گرلز گائیڈ، بوائز اسکاؤٹس، ٹوریسٹ پولیس کے دستوں نے صدر ریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو سلامی پیش کی اور مارچ پاسٹ کیا۔ اس موقع پر آزاد کشمیر اور پاکستان کے قومی ترانے بھی پیش کیے گئے۔ اس موقع پر آزاد کشمیر کے 76 ویں یوم تاسیس کی تقریب سے اپنے خطاب میں صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مزید کہا کہ آزادجموں وکشمیر حکومت کا قیام محض اتفاق نہیں تھا بلکہ ہمارے آباؤ اجداد نے اس خطے سے بزور طاقت مہاراجہ کی ڈوگرہ فوج کو مار بھگا کر آج ہی کے دن غازی ملت سردار محمد ابراہیم خان کی قیادت میں انقلابی حکومت کا قیام عمل میں لایا تھا۔ آزادی کے لیے کشمیری عوام نے تاریخ ساز جدوجہد کی۔ آج ہم اپنے شہداء کو ہدیہ عقیدت پیش کرتے ہیں اُن مجاہدوں اور غازیوں کو جنہوں نے جذبہ ایمانی سے سرشار ہو کر اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر کے آزادی کی شمع روشن کی۔ آزاد حکومت کے قیام کا بنیادی مقصد ایک بیس کیمپ کی حکومت کے طور پر ہندوستان کے زیر قبضہ جموں وکشمیر کو بھی آزاد کروانا تھا۔ مقبوضہ جموں وکشمیر میں آج بھی ظلم وبربریت کا بازار گرم ہے۔ 96ہزار سے زائد عام کشمیریوں کو شہید کیا جا چکا ہے، 8ہزار سے زائد اجتماعی قبریں دریافت ہو چکی ہیں، 10ہزار سے زائد افراد ہندوستان کی قابض افواج نے لاپتہ کیے ہیں، 22ہزار خواتین بیوہ کی گئی، لاکھوں بچے یتیم کیے گئے، دوران حراست کشمیریوں کو شہید کیا جا رہا ہے۔ صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ آج جہاں آزادحکومت ریاست جموں وکشمیرکایوم تاسیس منانے کا دن ہے وہاں اس امر کا جائزہ لینے کی بھی ضرورت ہے کہ کیا ہم نے آزادی کے بیس کیمپ میں 24اکتوبر1947ء کو جن مقاصد کے لیے یہ حکومت قائم کی تھی وہ مقاصد حاصل ہو ئے یا نہیں؟ حکومت کی کارکردگی کا فیصلہ عوام کرتے ہیں۔ آزادی کے بیس کیمپ میں حکومت کے قیام کا مقصد تحریک آزادی کشمیر کو عالمی سطح پر اجا گرنا اور مقبوضہ کشمیر کو بھارتی تسلط سے آزادی دلانا ہے۔ صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مزید کہا کہ نریندر مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد ہندوستان اور مقبوضہ کشمیر میں انتہاء پسند ہندو تنظیموں شیو سینا اور بجرنگ دل کے غنڈوں نے مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں پر قافیہ حیات تنگ کر رکھا ہے۔ ہندوستان نے تمام جبر وظلم کے ہتھکنڈوں میں ناکامی کے بعد ریاست جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت بدل دی۔ 05اگست2019ء میں مودی کی سربراہی میں قائم ہندوستان کی فاشسٹ حکومت نے کشمیر کا محاصرہ شروع کیا۔ مقبوضہ کشمیر کو جیل میں بدل دیا اور 80لاکھ کشمیریوں کی نقل و حمل اور اظہار رائے پر پابندی عائد کر دی۔ انٹرنیٹ، اخبارات اور ٹیلی فون تک بند کر دئیے۔ اس وقت مقبوضہ کشمیر کی تمام حریت قیادت گرفتار ہے جن میں یاسین ملک، شبیر شاہ، آسیہ اندرابی سمیت دیگر حریت رہنماء اور کشمیری نوجوان بھارتی جیلوں میں قید و بند کی صعوبتیں ہیں۔ عملاً اس وقت ہندوستان آر۔ ایس۔ ایس کے دہشتگردوں کے کنٹرول میں ہے اور یہ دہشتگرد ہی حکومت بھی ہیں اور عدالت بھی۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام کی جدوجہد پرُ امن جدوجہد ہے۔ یہ جدوجہد ہندوستان کے غیر قانونی قبضہ کے خلاف اور حق خودارادیت کے حصول کے لیے ہے۔ میں تحریک آزادی کشمیر کے تمام شہداء کو اس موقع پر خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔ انشاء اللہ وہ وقت دورنہیں جب مقبوضہ کشمیر کے عوام آزادی کی منزل حاصل کریں گے۔ بھارت نے نہ صرف مقبوضہ کشمیر بلکہ خود بھارت نے اقلیتوں کے ساتھ بھی ناروا سلوک روا رکھا ہوا ہے اور ریاستی دہشتگردی کر رہا ہے بلکہ حال ہی میں کینیڈا میں سکھ رہنماء ہردیب سنگھ کے قتل بھارتی خفیہ ایجنسی راء ملوث ہے جس کی تصدیق کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کینیڈین پارلیمنٹ میں اپنے خطاب کے دوران کی۔ جس سے اب بھارت کا مکروہ اور بھیانک چہرہ دنیا کے سامنے مزید واضح طور ر آشکار ہو چکا ہے اور بھارت ایک عالمی دہشت گرد کے طور پر سامنے آیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں