0

زندہ قومیں ان دردناک یادوں کو اپنے اخلاقی رویوں کی اصلاح کے لیے استعمال کرتے ہوئے اپنی تعمیر نو پر توجہ دیتی ہیں۔

مظفرآباد (بی بی سی)وزیر اعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر چوہدری انوار الحق نے کہا ہے کہ قوموں کی زندگی میں سانحات آتے ہیں، زندہ قومیں ان دردناک یادوں کو اپنے اخلاقی رویوں کی اصلاح کے لیے استعمال کرتے ہوئے اپنی تعمیر نو پر توجہ دیتی ہیں۔ کشمیری زندہ قوم ہیں۔ یہ سانحہ اتنا بڑا تھا کہ اس کے اثرات طویل عرصہ تک محسوس کیے جائیں گے۔ ابھی تک بہت کچھ کرنا باقی ہے۔ آج بھی 1200سے زائد ادارہ جات،ہیلتھ سنٹرز اور دیگر عمارات میسر نہیں ہیں۔ اس کو مکمل کرنے کے لیے 52ارب روپے کی خطیر رقم کی ضرورت ہے۔ پوری قوم نے مل کر یہ ذمہ داری ادا کرنی ہے۔ پوری دنیا ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے تغیر و تبدل کا شکا ر ہے۔ آج کے تکلیف دہ فیصلے آنے والی نسلوں کے بہترین مستقبل کی بنیاد ہیں۔ اس موقع پر امریکہ، یورپ بالخصوص اسلامی ممالک ترکیہ، سعودی عرب، یو اے ای، ملکی و بین الاقوامی این جی اوز اور پاکستانی قوم اور پاک فوج کو بحالی، تعمیر نو میں مدد پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ آج کے دن اسرائیل کی فلسطینیوں پر چڑھائی کرنے کی پر زور الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔ کشمیریوں اور فلسطینیو ں کا ایک درد ہے۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوار الحق نے سٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے زیر اہتمام شہدا زلزلہ کی برسی کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سینئر موسٹ وزیر کرنل ر وقار احمد نور،سردار جاوید ایوب، سید بازل علی نقوی، دیوان علی خان چغتائی، عبدالماجدخان، پیر مظہر سعید،پروفیسر تقدیس گیلانی، چیف سیکرٹری داؤد محمد بڑیچ، سیکرٹری صاحبان حکومت، سربراہان محکمہ جات،ملکی وبین الاقوامی این جی اوز کے نمائندگان، شہدا ئے زلزلہ کے ورثاء اور شہریوں کی کثیر تعداد بھی موجود تھی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرا عظم آزادکشمیر چوہدری انوار الحق نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیاں تمام دنیا کے لیے ایک چیلنج بن چکی ہیں لیکن پاکستان بالخصوص آزادکشمیر ماحولیاتی تغیر و تبدل سے متاثر ہونے والے خطوں میں شامل ہے۔ اگر جنگلات کی بے دریغ کٹائی جاری رہی تو پھر آفات سماوی کو نہیں روک سکتے۔ انہوں نے کہا کہ جتنا انسان کے بس میں ہے اتنا ضرور کرنا چاہیے ۔ آفات سماوی کو انسان روک تو نہیں سکتا لیکن قوم کو کسی بھی آفت سے نمٹنے کے لیے اجتماعی تیاری ضرور کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے اداروں کا قیام اور انفراسٹرکچر فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ ایس ڈی ایم اے نے کافی سفر طے کر لیا ہے۔ لیکن ابھی بھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔ ہمیں تعمیرات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم آزادکشمیر نے کہا کہ آنے والی نسلوں کے روشن مستقبل کے لیے ہم اپنی ذمہ داریاں پوری کرنی ہیں۔ ہمیں مستقبل کی تیاری کرنی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے آباؤ اجداد نے جو درخت لگائے آج ہم اس کی چھاؤں میں بیٹھے ہوئے ہیں۔ ہم ایسے بیج بوئیں کہ آنے والی نسلیں اس کا پھل کھائیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کا دن اس عزم کے ساتھ منانا ہے کہ جن بنا پر تعمیر نو کے سفر کو جاری و ساری رکھ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اس موقع پر پاک فوج کے شہدا کو بھی سلام پیش کرتا ہوں اور مسلح افواج کی متاثرین کی بحالی و تعمیر نو کے کاموں میں حصہ لینے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک نئے عزم اور جذبہ کے ساتھ بہتر مستقبل کی تعمیر کے لیے کوشاں ہیں۔ وزیراعظم آزادکشمیر نے کہا کہ اللہ تعالیٰ پاکستان اور ریاست کے دونوں اطراف کشمیریوں کو ہر قسم کی ناگہانی آفت سے حفظ و امان میں رکھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں