مظفرآباد(بی بی سی)پی آئی ڈی کے مطابق آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کی رکن پروفیسر تقدیس گیلانی نے کہا ہے کہ آزادکشمیر حساس علاقہ ہے پوری دنیا کی نظریں اس خطے پر ہیں،احتجاج کی آڑ میں ایسی فضا پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے کہ جیسے یہاں کوئی انارکی ہے۔ آزادکشمیر کے عوام صورتحال کو سمجھیں۔ہمیں پھر سے قوم بنناہوگا،سب کو اپنی اپنی حدود کا خیال رکھنا چاہیے۔ اگر مسائل کا حل کرنا ہے توسول سوسائٹی کو حکومت کے ساتھ بیٹھنا پڑیگا۔ وزیراعظم چوہدری انوارالحق سمیت جملہ سیاسی قیادت عوامی مسائل کو حل کرنا چاہتے ہیں۔ لوکل اتھارٹی کے طور پر حکومت کی رٹ چیلنج نہیں کیا جاسکتا۔ ذمہ دارشہری کبھی بھی سول نافرمانی کا نہیں سوچ سکتا۔مردوں کی نسبت خواتین آئین و قانون کی زیادہ تابع ہیں، خواتین کو مثبت کردار ادا کرناہوگا، اگر کہیں خواتین سے ناانصافی ہوئی ہے تو میں ان کے ساتھ کھڑی ہوں، خواتین اپنے مردوں کو قانون کی پاسداری کی تلقین کریں۔ اگرقانون کو ہاتھ میں لیکر اپنی خواتین کو سڑکوں پر کھڑا کیا جارہا ہے تو یہ نامناسب ہے۔ پی آئی ڈی ڈیجیٹل فور م میں میزبان سردار ذوالفقار علی سے گفتگو کرتے ہوئے پروفیسر تقدیس گیلانی نے مزید کہاکہ سرکاری گاڑیوں کے خلاف استحقاق استعمال پر ایکشن کمیٹیوں کے مطالبہ سے پہلے ہی چوہدری انوارالحق نے منصب سنبھالنے کے ساتھ ہی اقدامات اٹھائے جو سب کے سامنے ہیں۔آزادکشمیر میں بجلی کی بہتر انداز میں ترسیل اور ٹیرف کے معاملات یکسو کرنے کیلئے وزیراعظم آزادکشمیر سیپراSEPRA بنانے جارہے ہیں۔ ایک سوال پر پروفیسر تقدیس گیلانی نے کہاکہ مفت بجلی کی ڈیمانڈ مناسب نہیں، دنیامیں جہاں سب سے زیادہ تیل پیدا ہوتا ہے وہاں بھی تیل فری نہیں تاہم ٹیرف سمیت دیگر معاملات کے حوالہ سے وزیراعظم اقدامات اٹھارہے ہیں جن پر جلد بڑی پیش رفت متوقع ہے۔ ایک سوال پرا نہوں نے کہاکہ لوگوں کی زمینوں پر کھمبوں کی رائیلٹی دینے کا مطالبہ نامناسب ہے اگرکہیں ایسی مثال موجود ہوتو ہم بھی تیار ہیں۔پروفیسر تقدیس گیلانی نے کہاکہ کشمیر بینک کو شیڈول بینک کا درجہ دلانے کیلئے حکومت ایکشن کمیٹیز کے مطالبے سے پہلے ہی اس پرکام کررہی ہے۔کشمیربینک کو شیڈول بینک کادرجہ نہ ملنے کے ذمہ دار ہم سب ہیں جب ہم اس بینک میں اپنے اکاؤنٹ نہیں کھلوائیں گے تو یہ کیسے شیڈول بینک بنے گا؟۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے میں کہیں ناانصافی ہورہی ہے تو سول سوسائٹی نشاندہی کرے اور معاشرے کی مثبت تعمیر میں اپنا کردار ادا کرے۔ پروفیسر تقدیس گیلانی نے کہاکہ بلدیاتی انتخابات بہت اچھا قدم تھا لیکن ان کے انعقاد سے قبل پلاننگ میں بلدیاتی نمائندوں کے فنڈز کا تعین نہیں کیا گیا تاہم وزیراعظم آزادکشمیر بلدیاتی نمائندوں بالخصوص چیئرمین اور میئرز کو گاڑیاں دے رہے ہیں اور دیگر معاملات پر بھی کام جاری ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ ہمیں قانون کی پاسدار ی کرنے والی سوسائٹی بننا ہے۔انہوں نے کہاکہ مذاکرات لوگوں کی بہتری کیلئے غیر مشروط ہونے چاہیں۔ انہوں نے کہاکہ طلبہ یونینز کی بحالی کے حق میں ہوں، طلبہ یونینزسیاست کی نرسری ہیں تاہم جن وجوہات کی وجہ سے طلبہ یونینز پر پابندی لگی ان کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔##
0