مظفرآباد (بی بی سی)پی آئی ڈی کے مطابق آزادکشمیر میں حالیہ احتجاج اور عوامی ایکشن کمیٹیوں کے مطالبات پر وزیر حکومت عبدالماجد خان اور ممبر قانون ساز اسمبلی پروفیسر محترمہ تقدیس گیلانی نے پی آئی ڈی ڈیجیٹل فورم پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم نے لوگوں کی مشکلا ت کا احساس کرتے ہوئے بجلی بلات میں اضافے کوختم کردیا، وزیراعظم نے انتہائی کم وقت میں بہت سے مسائل کو ایڈرس کیا ،مشکل مالی حالات میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا، وزیر اعظم نے آزادکشمیر کے مسائل کو حکومت پاکستان کے سامنے بھرپورانداز میں اٹھایا ہے ، وزیر اعظم کی کوشش ہے کہ مسائل کو جلد از جلد حل کیا جائے۔ وزیراعظم آزادکشمیر نے دریائے نیلم میں پانی کے مسئلے کو جاندار میں اٹھایا اور اس وقت دریائے نیلم میں 21 پانی کیومک پانی موجود ہے ۔ رٹھوعہ ریام برج تعمیر کے لیے وزیراعظم نے اقدامات کیے، وزیرا عظم نے نیلم جہلم پراجیکٹ کے environmental ایشو ز کو حل کرنے اور شہر میں واٹرباڈیز کی تعمیر کیلئے چیئرمین واپڈا سے معاملہ اٹھایا جس پر واپڈا نے واٹرباڈیز کی تعمیر پرآمادگی ظاہر کی۔ پروفیسر تقدیس گیلانی نے کہکاہ وزیراعظم آزادکشمیر نے تمام ماضی کے پنییڈنگ منصوبوں کو ریوزٹ کیا ہے، وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق آٹا چوری کو روکنے کے لیے محکمہ خوراک اور ضلعی انتظامیہ مل کر کام کررہی ہیں۔ وزیراعظم نے مظفرآباد کوہالہ روڈ کا معاملہ NHA کے سامنے اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم عوام کو ریلیف دینے کے لیے اہم اقدامات اٹھا رہے ہیں ۔ آئی سیکٹر ، زراعت اور سیاحت پر ماضی میں کام نہیں ہوا ،اس حکومت نے ان تمام مسائل پر انقلابی اقدامات اٹھائے ہیں۔ پی ائی ڈی کے ڈیجیٹل فورم پروگرام میں عوامی ایکشن کمیٹیوں کے مطالبات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیرحکومت عبدالماجد خان نے کہا کہ وزیراعظم نے بار کونسل سے خطاب میں واضح کہا تھا کہ اشرافیہ سے بلات کی وصولی کے بعد ہی عام آدمی سے بل کی ادائیگی کا کہا جائےگا۔ وزیراعظم نے بجلی بلات پر لیٹ پے منٹ سرچارج کاخاتمہ کردیا ، وفاقی بجٹ میں نئے ٹیکسز فنانس بل کی شکل میں آتے ہیں ، اس حکومت کو یہ کریڈٹ جاتا ہے کہ ہم نے عوام کی مہنگائی سے بچانے کے لیے اضافی ٹیکسز کا خاتمہ کیا ، عوام کے ٹیکسز کے پیسے عوام پر ہی لگتے ہیں ، حکومت کے پاس جمع ٹیکسزسے ہی فلاحی کام کیے جاتے ہیں ۔ موجودہ حکومت نے ان تمام مسائل پر اقدامات اٹھانا شروع کردئیے ہیں جس کے مثبت نتائج جلد سامنے آئیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ اسوقت دنیا بھر میں مہنگائی ایک گلوبل مسئلہ ہے جس کا شکار عام آدمی ہے۔ عام تاثر ہے کہ بجلی جس ریٹ پر پیدا ہوتی ہے اسی ریٹ پر مہیا کی جائے ۔ انھوں نے کہا کہ 2.59 روپے پر یونٹ بجلی کا معائدہ منگلا ڈیم کی تعمیر کے دوران ایک سال کے لیے تھا ۔ سابق وزیراعظم سردار عبدالقیوم نیازی کے دور میں ایک معاہدہ کی منظوری دی گئی جس میں نیلم جہلم کو بھی شامل کردیا گیا، وزیراعظم نے اس معاہدے کو منسوخ کردیا ہے ۔ اگر اس معائدہ کا اطلاق ہوجاتا تو بجلی کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ ہونا تھا۔
مظفر آباد میں عوامی ایکشن کمیٹی کے آٹے کی قیمت میں کمی اور سمگلنگ کو روکنے کے مطالبہ کے حوالے سے وزیرحکومت نے کہا کہ حکومت نے آٹے کی قیمت میں کمی کی ہے اور فی من آٹا پر 3000 سبسڈی دی جاتی ہے جبکہ انسی ڈینٹل چارجز کی مد میں اربوں ادا کر کے لوگوں کو سستا آٹا فراہم کیا جارہا ہے اور سمگلنگ کو روکنےکے لیے بھی اقدامات اٹھائے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ عام طور پر ذاتی فائدے کے لیے مصنوعی قلت پیدا کی جاتی ہے؛ جس کا سدباب کرنے کی ضرورت ہے۔ مظفرآباد کوہالہ روڈ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیرحکومت نے کہا ہے کہ مظفرآباد کوہالہ روڈ کی ذمہ داری NHA کے پاس ہے ۔ جس میں لینڈ سلائیڈنگ سے عام عوام اور ٹورازم متاثر ہوتے ہیں۔ اس مسلہ کو بھی اس حکومت نے NHA کے ساتھ اٹھایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مظفرآباد میں صاف پانی کا مطالبہ ایک جائز عوامی مسلہ ہے ۔ جس کا حل ضروری ہے۔ مظفرآباد میں سیورج کا ایشو کو بھی حل کرنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں ،
وزیر حکومت نے کہا ہے کہ عوامی ایکشن کمیٹیز کے مطالبات میں بلاجواز لوڈشیڈنگ کا مطالبہ ایک بڑا ایشو ہے۔ اس حوالے سے انھوں نے کہا کہ حکومت نے محکمہ برقیات کو کہا ہے کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ کا شیڈول جاری کیا جائے ۔ جس کی شیڈولنگ پی آئی ڈی اور سوشل میڈیا کے ذریعے عوام تک پہنچائی جائیں ۔ وزیر حکومت عبدالماجد خان نے کہا کہ ہر جمہوری سوسائٹی میں احتجاج ہوتے ہیں ، ہم سب کو معاملات مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے ۔ وزیراعظم ماضی سے جاری مسائل کو ہر فورم پر اٹھا رہے ہیں ۔ اس وقت پاکستان کی نگران حکومت اور قومی سلامتی کے ادارے بھی آزادکشمیر کی احساس پوزیشن کا خیال کرتے ہوئے ہر طرح کی معاونت فراہم کررہے ہیں۔ جس کے مثبت ثمرات جلد عوام تک پہنچنا شروع ہوجائیں گے۔ پروگرام کے میزبان سردار ذوالفقار کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے ممبر قانون ساز اسمبلی پروفیسر محترمہ تقدیس گیلانی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ آزادکشمیر کے عوام کی بھرپور نمائندگی کرتے ہوئے وزیراعظم نے وفاقی حکومت سے متعلقہ مسائل کو حکومت پاکستان، سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ اور دیگر فورمز پر بھرپورانداز میں اٹھایا ہے ، انھوں نے کہا کہ وزیراعظم کے موقف کو سینٹ اور دیگر متعلقہ فورمز پر سنا بھی گیا اور اس حوالے سے اقدامات کی یقین دہانی بھی کروائی گی ۔ اس کے ساتھ ساتھ وزیراعظم نے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا اور زکوۃ کے محکمہ میں انڈومنٹ فنڈ کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ، وزیراعظم نے نیلم میں پانی کی کمی کے معاملہ کو بھی ایڈرس کیا ، جس کی وجہ سے 6 کیومک سے 21 کیومک پانی کا اضافہ نیلم میں کیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ رٹھوعہ رہام برج کے معاملہ پر وزیراعظم نے اقدامات اٹھائے ، اس پر وجیکٹ کو ریوزٹ بھی کیا اور ممبران اسمبلی کو ذمہ داری سونپی کہ وہ عوامی مسائل کو وزیراعظم تک پہنچائیں ۔ وزیراعظم مسائل کو حل کرنا چاہتے ہیں ، اور اس مقصد کے لیے وزیراعظم نے ہمیشہ سول سوسائٹی کے ساتھ بات چیت کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ پونچھ ڈوثرن میں سول سوسائٹی کی جانب سے شاہرات کی تعمیرکا مطالبہ جائز ہے، انھوں نے کہاکہ سول سوسائٹی نشاندہی کرے وسائل کو بروے کار لاتے ہوئے کام کریں گے۔ ہم جمہوری لوگ ہیں ، ڈائیلاگ کے ذریعے ہی معاشرے میں بہتری آسکتی ہے ۔ ہم سب کو مل بیٹھ کر تمام مسائل پر بات چیت کرنی چاہیے.
