0

برطانوی پارلیمنٹ کا کشمیر پارلیمانی گروپ کا وفد تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کی معاونت میں دورے پر پاکستان پہنچ گیا

اسلام آباد(بی بی سی)پی آئی ڈی کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ کا کشمیر پارلیمانی گروپ کا وفد تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کی معاونت میں دورے پر پاکستان پہنچ گیا۔ وفد میں شیڈو منسٹر اینڈریو گوائن (Andrew (Gwynne ایم پی چیئرمین لیبر فرینڈز آف کشمیر یو کے، سام ٹیری ایم پی وائس چیئرمین اے پی پی جی برٹش پارلیمنٹ، شیڈو منسٹر ناز شاہ ایم پی وائس چیئرپرسن لیبر فرینڈز آف کشمیر یو کے، طاہر علی ایم پی وائس چیئرمین اے پی پی جی پر مشتمل ہے۔ برطانوی پارلیمانی وفدکی کوآرڈینیشن جموں و کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے چئیرمین راجہ نجابت حسین (ستارہ پاکستان) کرہے ہیں۔وفد میں کو نسلر بریڈ فورڈ کنیز اختر، محترمہ نازیہ نورین سٹاف آفیسرہمراہ ناز شاہ ایم پی، ذیشان عارف چیئرمین یوتھ ونگ JKSDMIUK اور لیبر پارٹی یو کے کے کوآرڈینیٹر، سابق کونسلر لندن محترمہ منیبہ خان، لیبر پارٹی لندن کے ٹریڈ یونین لیڈر عبید خان بھی وفد کے ہمراہیں۔وفد 23 ستمبر سے 30 ستمبر تک پاکستان اور آزاد کشمیر کے حکومتی اہلکاروں سے ملاقاتوں کے علاوہ آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں کا دورہ بھی کرے گا۔پاکستان پہنچنے پر شیڈو منسٹر اینڈریو گوائنAndrew Gwynne) (نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ برطانوی ممبران پارلیمنٹ کاکشمیر کے حوالے سے پاکستان اور لائن آف کنٹرول کے دورے سے دنیا کو یہ واضح ہوجائے گا کہ بھارت کس طرح مقبوضہ کشمیر کے پرامن لوگوں پر ظلم کی انتہا کرکے انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیاں کرتا ہے۔ بھارت کی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پرعالمی برادری کو سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہیے۔انسانی حقوق ایک عالمی معاملہ ہے۔ مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورت حال کا ذمہ دار بھارت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورت حال کے لیے بھارت نے اپنے قانون میں ردوبدل کیا۔بھارت مقبوضہ کشمیر کی ڈیموگرافی کو تبدیل کر رہا ہے۔ڈیموگرافی کو تبدیل کر کے بھارت ایک ممکنہ ریفرنڈم کے مرضی کے نتائج حاصل کرنا چاہتا ہے۔راجہ نجابت حسین نے کہا کہ آل پارٹی پارلیمانی کشمیر گروپ کی معاونت تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے لئے قابل فخر ہے، دورے سے تحریک آزادی کشمیر کے لئے دورس نتائج سامنے آئیں گے۔مقبوضہ کشمیر کے نہتے اورمظلوم عوام کی حالت زار کے حوالے سے دنیا بھر کے ایوانوں میں آوازیں اٹھنے لگیں جب کہ برطانیہ کے ارکان پارلیمان بھارت کی ریاستی دہشت گردی اور انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کے خلاف بول اٹھے۔راجہ نجابت حسین نے کہا کہ برطانوی ممبران پارلیمنٹ نے مقبوضہ کشمیر کے باسیوں کی بے بسی کی ہمیشہ ترجمانی کرتے ہیں اور بھارتی ظالمانہ پالیسیوں پر کڑی تنقید کرنے کے ساتھ برطانوی حکومت پر بھی مقبوضہ کشمیرمیں ہونے والے مظالم پر واضح مو قف اختیار کرنے کے لیے زور دیا۔ لیبر پارٹی سے تعلق رکھنے والی برطانوی رکن پارلیمنٹ ناز شاہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بدترین انسانی حقوق کی پامالیاں ہو رہی ہیں، بھارتی فوجی خواتیں کو ان کی گھر کی دہلیز پر ہراساں اور ان کی عصمت پر حملے کر رہے ہیں۔برطانیہ نے ہمیشہ خواتین کے تحفظ کی بات کی ہے۔ناز شاہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر انسانی حقوق کا سنگین مسئلہ ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں تشدد اور جبری گمشدگیاں عام ہیں۔ مغربی میڈیا مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پربھرپور آواز اٹھانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مقوضہ علاقے میں ریپ اور جنسی تشدد کے اندوہ ناک واقعات ہو رہے ہیں، ہمیں مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف متحد ہونا ہے۔عالمی اداروں ِ حکومتوں اور قائدین بھارت کو کشمیروں کی نسل کشی سے روکنا چاہیے، یہ امن کا وقت ہے، کچھ نہ کیا تو تاریخ ہمیں معاف نہیں کرے گی۔ناز شاہ نے کہا کہ سیاسی و انسانی حقوق کے لیے بات کرنے والے ہزاروں کشمیریوں کو جیلوں میں ڈالا گیا، مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کوعدالتی و قانونی کارروائی کا حق بھی نہیں دیا جا رہا۔انہوں نے کہا کہ دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان یہ تنازع باعث تشویش ہے اس کا فوری حل ضروری ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں