کوٹلی (بی بی سی)پی آئی ڈی کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راجہ فیصل مجید خان نے کہا ہے کہ اداروں کے فعال کردار کی بغیر انصاف کی فراہمی مشکل عمل ہے سب اداروں نے مل کر اپنے اپنے ذمہ فرائض کو نبھانا ہے۔ گزشتہ مشترکہ اجلاس کے نتیجہ میں پراسیکیوشن میں پیش رفت ہوئی ہے اور تعمیلات کے متعلق ایشوز کم ہوئے ہیں۔ وہ جمعہ کے روز اپنی زیر صدارت جوڈیشل آفیسران،قاضی صاحبان و انتظامی /پولیس افیسران ضلع کوٹلی کی ماہانہ کوآرڈینیشن میٹنگ سے خطاب کررہے تھے ۔اجلاس میں ضلع قاضی منورحسین،ڈپٹی کمشنرچوہدری حق نواز،ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج جہانگیراحمد،ایڈیشنل ضلع قاضی ضیاء الرحیم،ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج آفتاب طارق میر، تحصیل قاضی کوٹلی امتیازاحمد،سول جج فتح پورتھکیالہ وسیم حسین،تحصیل قاضی سہنسہ ضیاء الحسن،سول جج کھوئیرٹہ عثمان حیدر،تحصیل قاضی کورٹ نمبرایک کوٹلی عمران شفیع، تحصیل قاضی نکیال محمد مظفر ،سول جج چڑہوئی عثمان طاہرلنگڑیال،سینئرسول جج کوٹلی عقیل احمدلنگڑیال،سول جج کورٹ نمبرایک سردارعاطف خلیل،تحصیل قاضی کورٹ نمبرایک محمدعمران ادریس،سول جج کورٹ نمبرIIفرحین عزیز،جج فیملی کورٹ ثوبیہ اکرم، تحصیل قاضی چڑہوئی محمدخضر،تحصیل قاضی کھوئی رٹہ سردار محمد ظہیر ،ایس پی ریاض مغل،ڈسٹرکٹ انفارمیشن آفیسرشوکت علی ،ایم ایس سردارمحمدنصراللہ خان،ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرسیدشفقت حسین شاہ،جیل سپرنٹنڈنٹ سردارنصیراحمدسرور،پی ڈی ایس پی راجہ گلریزاختر،،ایس ڈی اوپی ڈبلیوڈی توصیف احمدکے علاوہ دیگرنے بھی شرکت کی ۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ پولیس کی طرف سے کیسز کے چالان اور دیگر کارروائی کےحوالے سے بہتری آئی ہے۔ میڈیکل کے حوالے سےمقدمات تاخیر کا شکار نہیں ہیں۔ ایک آدھ کیس کی رپورٹ باقی ہے۔ محکمہ جات کی پرفارمنس حوصلہ افزا ہے۔ ,جوڈیشل آفیسرز کی طرف سے کہا گیا کہ میڈیکو لیگل رپورٹس کمپوز ہونی چاہئے ہاتھ سے لکھی رپورٹس پڑھنے میں د شواری ہوتی ہے۔ یا کم ازکم صاف لکھی ہونی چاہئے کیونکہ یہ رپورٹس انتہائی اہمیت کی حامل ہوتی ہیں۔ ایس پی ریاض مغل نے کہا کہ میڈیکو لیگل رپورٹ فوری (موقع پر)ہونی چاہئے تاکہ قانونی کارروائی بروقت ہو سکے ،ایم ایس نے کہا کہ یہ معاملہ جلد حل نہیں ہونے والا البتہ اس میں بہتری کے لئے کوششیں جاری ہیں۔ یہ بھی بتایا گیا کہ چڑہوئی میں لیڈی ایم او نہیں۔ ڈی ایچ او نے کہا کہ پوسٹ موجود ہے۔ یہ مسئلہ فتح پور تھکیالہ میں بھی ہے۔ محکمہ صحت نے ایمرجنسی کے لئے بندوبست کیا ہوا ہوتا ہے ۔ سہنسہ تحصیل کمپلیکس کے مین گیٹ کی مرمت کا معاملہ زیر غور لایا گیا تاکہ آئندہ کسی بھی قسم کے سکیورٹی لیپس سے بچا جا سکے۔اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ،ڈی سی ،ایس پی،ایکسئین بلڈنگز سنسہ تحصیل کمپلیکس کے موقع کا دورہ بھی کریں گے۔ کوٹلی بخشی خانہ میں پانی،صاف ستھرائی کا بھی مسئلہ زیر غور لایا گیا جس پر ایس ڈی او توصیف امیر نے بتایا کہ پانی فراہمی کا معاملہ یکسو کر دیا گیا ہے۔ یہ بھی بتایا گیا کہ چڑہوئی میں بخشی خانہ نہیں ہے -جیل سپرنڈنڈنٹ نے بتایا کہ ایمبولینس کے پٹرول کی قلت کا مسئلہ ہے۔جس پر ایمبولینس سروس کے لئے محکمہ صحت یااین جی او سے رابطہ کی ہدایت کی گئی۔ جیل میں لوڈ شیڈنگ کا بھی زیر غور لایا گیا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب سسٹم کا حصہ ہیں مضبوط سسٹم عدل و انصاف قائم رکھنے کا ضامن ہوتا ہے ،پرامن اور ترقی یافتہ معاشرے کے قیام کے لئے سب نے مل کر کوششیں جاری رکھنی ہیں ۔
0