0

صدرآزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمد چوہدری نے پرچم کشائی کی

اسلام آباد(بی بی سی)76ویں جشن آزادی کی پروقار تقریب ایوان صدر کشمیرہاؤس میں منعقد ہوئی۔ صدرآزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمد چوہدری نے پرچم کشائی کی۔ تقریب میں جاپان،ترقی،سائپرس،آسٹریا اور دیگر ممالک کے سفارتکاروں نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ اس موقع پر آزادکشمیر پولیس کے چاق وچوبند دستے نے سلامی پیش کی۔صدر آزاجموں و کشمیر نے سفارتکاروں کے ہمراہ 76ویں یوم آزادی کے موق پر کیک بھی کاٹا۔ جشن آزادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ آج کے دن ہم اس عہد کی تجدید کرتے ہیں کہ قائد اعظم محمد علی جناح کی قیادت میں جس عظیم مقصد کے لیے یہ ملک بنایا گیا تھا اسے مزید مضبوط ومستحکم بنانے میں کوئی دقیقہ فروگزشت نہیں کریں گے۔مضبوط اور مستحکم پاکستان کشمیریوں کی آزادی کا ضامن ہے۔جس طرح افواج پاکستان لائن آف کنٹرول اور بارڈر پر ملک کا تحفظ یقینی بنا رہی ہیں اسی طرح پاکستانی شہری، سیاسی جماعتیں اور تمام مکاتب فکر کے لوگ پاکستان کو مضبوط کرنے، کشمیریوں کی آواز بننے اور ایٹمی پروگرام پرمتحد ہوں تاکہ پاکستان کو مزید مستحکم بنایا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحد ہ کی سلامتی کونسل کی قرارداوں کے مطابق کشمیریوں کے ساتھ انکو حق خوداردیت دینے کا جو وعدہ کیا گیا تھا اسے پورا کروانے کے لیے پاکستان نے ہمیشہ کشمیریوں کی سیاسی،سفارتی اور اخلاقی حمایت کی ہے۔صدرآزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ کل بھارت اپنا یوم آزادی منا رہا ہے لیکن بھارت دنیا کے سامنے بری طرح ایکسپوز ہوچکا ہے۔ہندوستان کے وزیراعظم نریندر موری کے دورہ امریکہ کے دوران امریکہ کے سابق وزیراعظم باراک اوبامہ نے واضح طور پر کہا ہے کہ اگرہندوستان اقلیتوں کے ساتھ انسانیت سوز سلوک سے باز نہ آیا تو اسکا شیرازہ بکھر جائے گا۔ہندوستان نے منی پور میں عیسایوں کے ساتھ جو شرمناک سلوک کیا ہے اس سے ہندوستان کی ریاستی دہشتگردی اور بھی عیاں ہوگئی ہے اور یہ بات بھی دنیا پر آشکار ہوئی ہے کہ پاکستان کا نظریہ بالکل صحیح تھا۔ہندوستان مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں پر اسی طرح ظلم وستم کر رہا ہے جس طرح وہ سکھوں اور عیسائیوں پر کر رہا ہے۔ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ اقوام متحدہ،او۔آئی۔سی اور دیگر مہذب اقوام کشمیریوں کو انکا حق خودارادیت دلوانے میں اپنا موثر کردار ادا کریں اور ہندوستان پر دباؤ بڑھائیں۔انہوں نے کہا کہ میں اس موقع پراقوام عالم سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ آگے آئیں اور جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن کے قیام کے لیے ہندوستان کو اقوام متحدہ کی قرارداوں پر عملدرآمد کا پابند بنائیں کیونکہ مسئلہ کشمیردو ایٹمی طاقتوں کے درمیان ایک سلگھتی چنگاری ہے۔ اگر مسئلہ کشمیر کا پائیدار حل نہ نکالا گیا تو جنوبی ایشیاء سے اٹھنے والی یہ آگ پوری دنیاکو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔
٭٭٭٭٭

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں