0

وقتی رویے اور ایمیونٹی(قوت مدافعت) تحریر: عشاء نور وہاڑی

وقتی رویے اور ایمیونٹی(قوت مدافعت)
تحریر: عشاء نور وہاڑی
اکوائرڈ ایمیونیٹی۔۔۔۔۔۔جس کو بنانے کے لیے دو اجزاء کا ہونا لازم ہے۔۔اینٹی جن اور اینٹی بوڈی ! اینٹی جن جو کبھی آگاہ کر کے اور کبھی آگاہی کے بغیر ہمارے جسم میں آ کر پناہ لیتا ہے اور پھر آہستہ آہستہ تباہی مچانے لگتا ہے۔۔لیکن اس ایک تباہی کے بعد وجود اس قابل کو جاتا کہ اس کے خلاف اینٹی بوڈی بنا لیتا ۔۔اس کے بعد ویسا اینٹی جن جب کبھی آ کر ویسی ہی تباہی کرنے کی کوشش کرے گا تو وہ اینٹی بوڈی اس کا اثر نہیں ہونے دے گی۔۔اور ہم محفوظ رہیں گے۔۔ہمیں کوئی فرق نہیں پڑے گا۔۔۔
بلکل انسانی تعلقات بھی اسی کی عکاسی ہیں۔۔جب انسان ایک بار لفظوں،لہجوں کے ہیر پھیر سے بری طرح مات کھا لیتا ہے پھر وہ ہر میٹھے لہجے ،ہر آشنائی سے بیزار ہو جاتا ہے ۔۔پھر زمانے کے وقتی رویے اس پر اثر نہیں کرتے ۔۔کیونکہ ان سب سے وہ گزر چکا۔۔۔بلکہ اسے ایسے لہجوں سے نفرت ہونے لگتی ،خوف آنے لگتا ،الفاظ کی چاشنی سے ہزار قدم دور ہو جاتا ۔۔۔۔وہ وقتی رویے اینٹی جن ہیں اور اس کا محتاط ہونا اینٹی بوڈی۔۔۔۔جس کو لوگ بے رخی کا نام دے دیتے لیکن اصل میں وہی اس کی ایمیونٹی ہے ۔۔جو کئی حادثوں کا نچوڑ ہے۔۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں