*یہ لعل و گوہر*
جو مہماں ہیں رحمت تو رزق میں ہے برکت
یہ بہاروں کی نعمت اور مٹی کی حرمت
عالی شان علَم پہ ثبت ہے امن کی مہر
میری ارضِ پاک کے ہیں یہ لعل و گوہر
عصمت کے رکھوالے یہ شاہین گواہ
ہیبت ایسی کے دشمن مانگے پناہ
اک آن سے چمکتے ہیں یہاں آفتاب و قمر
میری ارضِ پاک کے ہیں یہ لعل و گوہر
شیریں سخن ہے اور میٹھی ہےگفتار
خوف سے تھرا دے ایسی جواں للکار
اک اشارے پہ شاہین سے بڑھ کے رفتار
ہر محاظ پہ ڈٹ جانے والے فولادی یہ جوہر
میری ارضِ پاک کے ہیں یہ لعل و گوہر
سبز ہلالی کی پہچان، یہ موتی و مہتاب
سندھی، پختون، بلوچی و پنجاب
ہوتا ہے تپتے صحرا پہ ادا، سجدہِ ظہر
میری ارضِ پاک کے ہیں یہ لعل و گوہر
از قلم : صفا خالد
فیصل آباد