16 سے 29 اپریل کی راتوں میں آسمان میں شہاب ثاقب ٹوٹتے تاروں کی بھرمار ہوگی جسے شہاب ثاقب بارش کا نظارہ بھی کہتے ہیں۔شہاب ثاقب یا میٹیورائٹ دراصل دم دار ستاروں اور کومیٹ سے خارج ہونے والے ٹھوس پتھر ہوتے ہیں جو کرۂ ارض کا احاطہ کرنے والی فضا سے گزر کر سطحِ زمین تک پہنچتے ہیں اکثر اوقات یہ اس شدید حدت اور رگڑ کی وجہ سے ہوا میں ہی ریزہ ریزہ ہو جاتے ہیں تاہم کبھی کبھار ایسا بھی ہوتا ہے کہ کوئی شہاب ثاقب زمین پر آ گرے۔اور دلچسپ بات یہ ہے کہ ایسے کئی خلائی پتھر پاکستان میں بھی گر چکے ہیں جن میں سے کچھ تو پاکستان میں اب بھی موجود ہیں لیکن کچھ اب یہاں سے باہر لے جائے جا چکے ہیں۔یہ نظارہ پاکستان کے تمام علاقوں میں عام آنکھ سے نظر آ سکے گا دیکھنے کا بہترین وقت 22 اور 23 اپریل کی راتوں میں رات 12 بجے سے لے کر طلوع آفتاب تک ہوگا…نظر آنے کی سمت شمال مشرق کی جانب ہوگی۔۔۔
0