عنوان ۔سب سے بہترین رنگ اللہ سے محبت کا رنگ ہے
از قلم ساجدہ سحر فیصل آباد
(القران ))
سورہ بقرہ آیت نمبر 138
صبغت اللہ ومن احسن من اللہ صبغت و نحن لہ عبدون
جانتی ہو وہ میرے لئے کیا تھا مہرو یہ بولتے ہوئے اس کی آنکھوں سے آنسو چھلک رہے تھے اور وہ بار بار اپنی آنکھییں صاف کر رہی تھی وہ بہت بکھری ہوئی لگ رہی تھی وہ اپنے آنسو پونچھتے ہوئے بولی کہ مہرو جیسے پودے کے لئے ہوا پانی اور دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی ہےتب وہ پھلتا پھولتا ہے اور اگر اس کو پانی نہیں ملتا روشنی نہیں ملتی اس کی دیکھ بھال نہیں ہوتی تو وہ مرجھا جاتا ہے مجھے بھی اس کی ایسی ہی ضرورت تھی..اچھا چپ کرو حوصلہ کرو اور مجھے پوری بات بتاؤ آخر کس کی بات کر رہی ہو زینب اپنے آنسو صاف کرتے ہوئے بڑی بے بسی کے ساتھ اس کا ہاتھ پکڑ کر بولی کہ ہے اس دنیا۔میں ایک ایسا شخص جو میرے کیلئے آکسیجن کی طرح تھا اس کی آواز اس کی باتیں میرے ذہن میں گونج رہی ہیں اور اس کے ہمیشہ کا ساتھ دینے کے وعدے نہ چھوڑنے کی قسمیں آج مجھے رلا رہی ہیں وہ شخص جسکی باتوں پر اتنا یقین تھا کہ میں زینب یہ کہتی تھی کہ دنیا ادھر سے ادھر ہو سکتی ہے مگر وہ شخص نا چھوڑ سکتا ہے نا دھوکہ دے سکتا ہے وہ تو میری امید ہمت حوصلہ ہے مگر مہرو وہ ہچکی کے ساتھ درد کے ساتھ روتی ہوئی اپنے ہاتھ کی ہتھیلیوں کو اسے دیکھا کر بولی کہ دیکھو میرے ہاتھ خالی ہیں وہ نہیں ہے میرے ساتھ وہ مسلسل رو رہی تھی جسے دیکھ کر مہرو کی آنکھیں بھی بھر آئیں تھیں زینب میری بہن حوصلہ کرو مگر زینب کہہ رہی تھی کہ سچ کہوں تم مجھے اس سے اتنی محبت تھی ۔۔کہ وہ شخص میرے لئے میرے زندہ رہنے کے لیے آکسیجن ہوا پانی روشنی اور دیکھ بھال کی طرح تھا جو اب مجھے چھوڑ گیا ہےلگتا تھا کہ ہمارا جنم بھی مطلب دنیا میں آنا بھی ایک ہی ساتھ ہوا ہو اور ایسے کہ جیسے ہماری روحیں تو عالم ارواح سے ساتھ رہیں ہوں ۔ مگر جانتی ہوں مہرو اب وہ میرے ساتھ نہیں ہے ۔۔ زینب ٹوٹ چکی ہے ۔۔ قسم سے یار مہرو جانتی ہو کچھ انسان آکسیجن کی طرح ہوتے ہیں کہ ان کے ہونے سے سانس چلتی ہے ان کے ہونے سے زندگی زندگی لگتی ہیں ان کے ہونے سے زندگی جینے کو دل کرتا ہے نہیں تو لگتا ہے کہ جیسے انسان صرف زندگی گزار رہا ہے پھر سے زینب کی آنکھوں سے آنسو رواں تھے اب تو اس نے اپنے ہاتھ اپنے چہرے پر رکھ لئے اور اونچی اونچی رونے لگی کہ مہرو مری دوست مہرو کچھ لوگ شفا کی طرح ہوتے ہیں اک سکون کی طرح ہوتے ہیں اور پھر شفا جیسے سکون جیسے لوگوں کے ساتھ محبت کا ہو جانا۔۔ مہرو وہ کیوں چھوڑ گیا اسکی آواز درد بھرا لہجہ مہرو سے سنا نہیں جا رہا تھا پھر مہرو اس کو اپنے گلے لگا قر بولی زینب ایک بات یاد رکھؤ جو آپ کا اپنا ہوتا ہے نا وہ آپ کو کبھی بھی چھوڑ کر نہیں جاتا اور جو آپ کا اپنا نہیں ہوتا وہ آپ کو چھوڑ کر چلا جاتا ہے تو میری بہن اس انسان کے لیے اتنا متت تڑپو اور مت آنسو بہاؤ کیونکہ ادھر وہ آپ کا اپنا ہوتا تو آپ کو کبھی بھی چھوڑ کر نہیں جاتا ۔۔۔مگر زینب کیا کرتی وہ تو پاکیزہ محبت چاہتی تھی اس سے نکاح کی صورت ۔ اس کا ساتھ چاہتی تھی ۔ وہ زندگی میں اس ایک شخص کو اپنا محبوب اور ہم سفر اور محرم۔ بنانا چاہتی تھی مگر وہ شخص مکر چکا تھا. جا چکا تھا مہرو کی باتوں کی اسے کچھ کچھ سمجھ آنے لگ گئی مہرو گھر چلی گئی کچھ عرصے بعد جب حرف جانب سے ملنے آئی تو دیکھا کہ زینب خود کو بدل چکی تھی وہ مضبوط ہو چکی تھی وہ اپنا معاملہ اللہ پر چھوڑ چکی تھی اس کے چہرے پر ایک نور تھا وہ پر سکون دکھائی دے رہی تھی ایسا لگ رہا تھا کہ جیسے اب اس کو زندگی جینے کو ملی ہو وہ شکر خدا میں بندگی خدا میں خود کو اتار چکی تھی آج مہرو کے آنے پر وہ مسکراتے ہوئے اس کے گلے لگی تھی کیونک وہ بہت خوش تھی اور اب وہ رو نہیں رہی تھی بلکہ وہ اس شخص کو معاف کر چکی تھی کیونکہ اب وہ چاہتی تھی کہ قیامت والے دن بھی اس کا سامنا نا ہو جس کی فانی محبت جھوٹے وعدوں نے اس کو رلایا تھا اس کو توڑا تھا وہ اب سمجھ چکی تھی کہ اللہ اور اس کے رسول محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت سچی ہے اب وہ خود کو اللہ اور اس کے سچے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے رنگ میں رنگ چکی تھی اور وہ یہ جان چکی تھی کہ سب رنگوں میں سے بہترین رنگ اللہ کی محبت کا رنگ ہے وہ با حجاب تو پہلے بھی تھی با کردار بھی تھی ہاں شائد وہ بھٹک گئی تھی مگر وہ کہتے ہیں ناں کہ صبح کا بھولا اگر شام کو واپس آجائے تو اس کو بھولا ہوا نہیں کہتے اس لیۓ جیسے زینب نے خود کو اللہ کے رنگ میں رنگ لیا ہے ایسے ہی پیاری لڑکیو کبھی کسی نامحرم کی محبت میں خود کو ضائع نہیں کرنا کبھی خود کو بے وقت نہیں کرنا بلکہ خود کو اللہ اور اس کے رسول محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت کے رنگ میں اور اس کے بعد اپنے والدین کی محبت فرمانبرداری کے بعد خود کو صرف اور صرف اپنے محرم کی محبت کے لیے پاکیزہ رکھنا ۔ اور کبھی کسی نامحرم کا رنگ خود پر نہیں چڑھانا ۔ ہاں بس اللہ کے رنگ میں رنگی رہنا۔ پھر دیکھنا زندگی گزارنی نہیں پڑے گی بلکہ زندگی جیو گی خوبصورت بہترین زندگی ان شا اللہ۔ ۔ کیونکہ پیاری لڑکیو اللہ پاک فرماتے ہیں ۔۔۔۔۔
((القران سورہ بقرہ آیت نمبر138))
صبغتہ اللہ ومن احسن من اللہ صبغتہ ونحن لہ عبدون @
اللہ کا رنگ اور کس کا رنگ اچھا ہے اللہ کے رنگ سے اور ہم صرف اس کی عبادت کرنے والے ہیں ۔
0