
کورس ۔اعتکاف کے فضائل و مسائل
معلمہ اقراء ندیم میواتی
اعتکاف عربی زبان کا لفظ ہے، جس کے معنی ٹھہر جانے اور خود کو روک لینے کے ہیں۔
شریعت اسلامی کی اصطلاح میں اعتکاف رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں عبادت کی غرض سے مسجد میں ٹھہرے رہنے کو کہتے ہیں
اعتکاف کی شرعی حیثیت
رمضان کے اخیر عشرہ کا اعتکاف کرنا رسول اللہ ﷺ کی مستقل سنت ہے، اوراس کی فضیلت اس سے زیادہ کیا ہوگی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہمیشہ اس کا اہتمام فرماتے تھے، امام زہری ؒ فرماتے ہیں : کہ لوگوں پر تعجب ہے کہ انہوں نے اعتکاف کی سنت کو چھوڑ رکھا ہے حال آں کہ رسول اللہ ﷺبعض امور کو انجام دیتے تھے اور ان کو ترک بھی کرتے تھے ،اور جب سے ہجرت کرکے مدینہ منورہ تشریف لائے اس وقت سے لے کر وفات تک بلا ناغہ آپ اعتکاف کرتے رہے ،کبھی ترک نہیں کیا ۔ (اور اگر ایک سال اعتکاف نہ کرسکے تو اگلے سال بیس دن کا اعتکاف فرمایا۔ کما فی الحدیث)۔اور حضورِ اکرم ﷺ کا ہمیشگی فرمانا (ترک کرنے والوں پر نکیر کیے بغیر) یہ اس کی سنیت کی دلیل ہے ۔
اعتکاف کی فضیلت
فرمانِ مصطَفٰے صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم:’’جو شخص اللہ عَزَّوَجَلَّکی رِضا وخوشنودی کیلئے ایک دن کااعتکاف کرے گا اللہ عَزَّوَجَلَّاس کے اورجہنّم کے درمیان تین خندقیں حائل کردے گا ہر خندق کی مسافت(یعنی دُوری) مشرق ومغرب کے فاصلے سے بھی زیادہ ہوگی۔‘‘
اعتکاف کی تین قسمیں ہیں :
1.واجب۔2.مسنون۔ 3.نفل
واجب اعتکاف : نذر اور منت کا اعتکاف واجب ہے ، خواہ نذر کسی شرط پر موقوف ہو یا نہ ہو۔
مسنون اعتکاف:رمضان المبارک کے آخری عشرے میں اعتکاف کرنا سنت مؤکدہ علی الکفایہ ہے۔
نفلی اعتکاف:اس کے لیے کسی خاص وقت کی تعیین نہیں ہے، آدمی جس وقت بھی مسجد میں داخل ہو اور اعتکاف کی نیت کرلے تو جتنی دیر مسجد میں رہے گا اسے اعتکاف کا ثواب حاصل ہوگا۔
اعتکافِ مسنون کے صحیح ہونے کیلیے مندرجہ ذیل چیزیں ضروری ہیں:
1: مسلمان ہونا
2: عاقل ہونا
3: اعتکاف کی نیت کرنا
4: مرد کا مسجد اور عورت کا گھر کی مخصوص جگہ میں اعتکاف کرنا
5:مرد اور عورت کا جنابت یعنی غسل واجب ہونے والی حالت سے پاک ہونا ۔
6: عورت کا حیض ونفاس سے خالی ہونا
7: روزے سے ہونا ( اگر اعتکاف کے دوران کوئی ایک روزہ نہ رکھ سکے یا کسی وجہ سے روزہ ٹوٹ جائے تو مسنون اعتکاف بھی ٹوٹ جائےگا۔)
اعتکاف کو توڑنے والے اعمال
اعتکاف کو توڑنے والے امور درج ذیل ہیں :
1۔ بلا عذر مسجد سے عورت کا اپنی مخصوص جگہ باہر نکلنا
2۔ حالتِ اعتکاف میں مباشرت کرنا
3۔ عورت اعتکاف میں ہو تو حیض و نفاس کا جاری ہو جانا
4۔ کسی عذر کے باعث اعتکاف گاہ سے باہر نکل کر ضرورت سے زیادہ ٹھہرنا۔
5.ٹھنڈک کے پانی غسل کرنا
ان سب صورتوں میں اعتکاف ٹوٹ جاتا ہے۔
مکروہاتِ اعتکاف درج ذیل ہیں :
1۔ بالکل خاموشی اختیار کرنا کہ ذکر و نعت اور دعوت و تبلیغ کی بجائے خاموش رہنے کو عبادت سمجھا تو یہ مکروہ تحریمی ہے۔ اگر بری باتوں سے خاموش رہا تو وہ اعلی درجے کی چیز ہے۔
2۔ مال و اسباب اعتکاف میں لاکر بغرضِ تجارت بیچنا یا خریدنا۔
3۔ لڑائی جھگڑا یا بیہودہ باتیں کرنا۔یا فضول کی کپ شپ کرنا
0