0

عید اور ہماری تیاریاں۔ تحریر آپا منزہ جاوید اسلام آباد


آپا منزہ جاوید.. اسلام آباد
عید اور ہماری تیاریاں
سب کو رمضان کی پرنور گھڑیاں مبارک ہوں امید ہے سب رمضـان کریم کی رحمتوں برکتوں کو سمیٹنے میں لگے ہونگے گے
رمضان کریم گھر بھر کی صفائی کا نام نہیـــــں بلکہ اپنے اندر کی صفائی کا نام ہے اپنی عبادتوں کو زیادہ سے زیادہ وقت دیجیۓ رمضان کریم میں روزوں کی خوشی اور عید آنے کی مسرت دل کو مسرور کیے ہوۓ رہتی ہے روزے جیسے جیسے گزرتے رہتے ہیں عید کی آمد نزدیک ہوتی جاتی ہے اور ہم روزے افطار کے ساتھ ساتھ عید کے لیے کپڑے وغیرہ خریدنے کا بھی پلان بناتے ہیں کہ کیسے وقت نکال کر خریداری کی جاۓ عید کے لیے خریداری بھی ایک بہت بڑا مسئلہ بنتی ہے جب یہ خریداری روزوں کے آخری ایام میں کی جاۓ.. کچھ گھرانے روزے سکون سے گزارنے کے لیے روزوں سے پہلے ہی تقریباً ساری خریداری کر لیتے ہیں. کون سارا دن بازار میں دھکے کھاۓ خود کو خریداری میں ہلکان کرے. پھر درزی کے چکر کاٹے.اس تمام پریشانیوں سے بچنے کے لیے خریداری پہلے ہی کر لیا کریں.
اکثر فیملیز رمضان المبارک میں ہی عید کی خریداری کو پسند کرتے ہیں.
عید کی خریداری جہنوں نے ابھی نہیـــــں کی تو بہتر ہے وقت نکال کر ابھی ایک دو دن لگا کر خریداری مکمل کر لیں. تاکہ آخری عشرے میں زیادہ عبادت کر سکیں…. کپڑے خریدنا بھی بڑا مسئلہ ہے کسی کا رنگ اچھا ہو تو ڈئزائن اچھا نہیـــــں ہوتا ڈئزائن اچھا ہو تو کسی کی کڑھائی پسند کے مطابق نہیـــــں ہوتی کپڑے خرید لیں تو درزی فارغ نہیـــــں ملتے درزی علیحدہ سے نخرے دیکھاتے ہیں وہ سلائ کے لیے کپڑے لے لیں توآخری روزے کپڑے دیے گا اسطرح کپڑے پہن کر چیک نہیـــــں کیے جا سکتے اگر کچھ کمی پیشی رہ جاۓ تو پھر مسئلہ بنتا ہے. کچھ درزی تو دسویں روزے کے بعد سلائ کے لیے کپڑے لیتے ہی نہیں لہزا اپنی خریداری جلد مکمل کر لینا ہی تمام مسائل کا حل ہے.
عید کی تیاری میں بچوں بچیوں کے لیے کپڑے لینا بھی بہت بڑا مسئلہ ہے جنکے بچے چھوٹے ہیں وہ روزے کی حالت میں انکو لیے کر بازار کیسے جائیں بچوں کو ساتھ لے کر جانا یا انکو اٹھا کر خریداری کرنا تھکا دینے والا عمل ہے جنکے گھر بچوں کے دادا دادی ماشاءاللہ سے ہیں بہتر ہے بچے انکے پاس چھوڑ کر بچوں کے لیے خریداری کریں اگر بچے کی پسند کے مطابق کپڑے لینے ہیں یا سائز کا مسئلہ بنتا ہے تو ایک ایک بچے کے ساتھ بازار جائیے زیادہ وقت بھی نہیـــــں لگے گا اور تھکاوٹ بھی نہیـــــں ہو گی عیدی کی خریداری کے ساتھ ساتھ بچوں کو رمضان کریم کی شان کے بارے میں ضرور بتائیں اور یہ بھی بتائیں کہ عید کیوں منائی جاتی ہے. رمضان کریم کے روزے جب ہم خلوص نیت سے رکھتے ہیں نماز اور تراویح پڑھتے ہیں صدقہ خیرات زکوۃ دیتے ہیں تو ہمارا مقصد اللہ کی خوشنودی حاصل کرنا ہوتا ہے بچوں کے ہاتھوں سے صدقہ خیرات کروائیں زکوٰۃ کی اہمیت اجاگر کریں ان سے بھی پوچھیں محلے میں یا آپکے دوستوں میں کیا کوئ ایسا ہے جسے زکوۃ دی جا سکتی ہے تو چپکے سے تحفہ کے نام سے انکو کپڑے جوتے وغیرہ خرید کر دیں اسطرح بچوں میں حسن سلوک رحمی دل کا جزبہ پیدا ہوتا ہے انکے اندر دوسروں کی مدد کرنے کا مادہ پیدا ہوتا ہے اسی طرح ہم اپنے آنے والے وقت کے لیے ایک نیک صالح رحم دل نسل تیار کر سکتے ہیں
عید ہمارے لیے خوشی کا پیغام ہے کہ اللہ نے ہمارے گناہ معاف کر دیے ہیں ہم نے اسکے احکام کی پیروی کرتے ہوۓ روزے رکھے اور اللہ نے ہمیں انعام میں عید دی ہے خود جب نماز پڑھیں تو بچوں کو بھی ساتھ نماز کے لیے بلائیں انکو بتائیں کہ جتنے اچھے سے ہم رمضان المبارک میں روزے رکھیں گے نمازیں پڑھیں گے اللہ تعالیٰ اتنی ہی زیادہ عیدی ہمیں دیں گے تو جس کو جتنی زیادہ عیدی چاہیے اسے چاہیے کہ وہ سارے روزے رکھے نماز پابندی سے پڑھے چغلی جھوٹ بےایمان اور برے کاموں سے اپنے آپ کو بچاۓ رکھے یہ نفس کی پاکیزگی ہی ہمیں زیادہ سے زیادہ عیدی کا حقدار بناۓ گی. تو جس کو زیادہ عیدی چاہیے آج سے ہی بھر پور محنت میں لگ جاۓ تاکہ اللہ سے زیادہ عیدی پا سکے
اللہ تعالیٰ ہمیں مکمل پرہیزگاری کے ساتھ روزے رکھنے اور پابندی سے نماز پڑھنے کی توفیق عطا فرمائے آمین

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں