کچھ لوگ
از قلم ساجدہ سحر
فیصل آباد
جیسا کہ ہر انسان کی زندگی میں لوگوں کا آنا جانا لگا رہتا ہے ایسے ہی میری اب تک کی زندگی میں بھی بہت لوگ آئے سچ کہوں تو مجھے میرے نصیب نے زیادہ تر بزرگ لوگوں سے ملاقات کا شرف بخشا اور جانتے ہیں کہ وہ سینکڑوں ہوں گےوہ سب کے سب اتنے میٹھے لوگ تھے کہ ان کے میٹھے لہجے میٹھی باتیں تھیں جن کے پاس بیٹھنا ان کو سننا اتنا سکون دیتا تھا کہ دل دماغ کیا روح تک معطر ہو جاتی تھی انکی آواز میں ایک جادو تھا ان کے چہرے پر پڑی جھریاں ان کے جذبے کم نہیں کر سکیں تھیں ان کے سر کے سفید بال چاندی کی طرح ان کے چہروں کو خوبصورت بنا چکے تھے نورانیت ان کی آنکھوں میں ان کے چہرے پر موجود ہوتی تھی جو ابھی تک مجھے لگتا ہے کہ میری آنکھوں میں کہیں موجود ہے ان کی باتوں سے زندگی زندگی نظر آتی تھی مجھے ان سے اپنی عمر کے لوگوں سے بڑھ کر ہمیشہ لگاؤ تھا اور سچ کہوں تو یہ لگاؤ میرا کبھی ختم نہیں ہو سکتا مگر پھر وہیں کچھ ایسے لوگوں کا بھی میری زندگی میں آنا ہوا جنھوں نے جھوٹ دھوکا فریب سے ملوایا ان کا شر ان کی مکاریاں دیکھیں انھوں نے اپنوں کے بھیس پہن کر زندگی کو مشکل بنانے کی کوشش کی اپنوں کی محبتوں میں دراڑیں ڈالنے کی کوشش کی۔مگر الله پاک کا خاص کرم رہا مجھ ناچیز پر کہ ان کے مکر و فریب سے مجھے بچاتا رہا۔ پھر ان لوگوں میں سے میرے ہم عمر بہترین دوست بھی شامل ہوئۓ جنہوں نے اپنی محبت سے خلوص احترام اپنائیت سے بتایا کہ ساری دنیا کے انسان ایک جیسے نہیں ہوتے زندگی میں ہر طرح کے لوگ ملتے ہیں ان نیں سے کچھ لوگ سبق دے جاتے ہیں اور کچھ لوگ زندگی کو جینا سیکھا دیتے ہیں
0