محفلِ نعت،پاکستان اسلام آباد
ماہانہ نعتیہ مشاعر بروزاتوار 18ستمبر 2022
حمدِ باری تعالیٰ
بند تھیں آنکھیں درِ توبہ نظر آتے رہے
میرے عَصَّیاں وہﷻ بُھلا کر کرم فرماتے رہے
غیر ممکن کو بھی میرے حق میں ممکن کر دیا
مُعجزوں پہ مُعجزے مجھکو وہﷻدِکھلاتے رہے
نعمتیں دنیا کی مجھکو ہر جگہ ملتی رہیں
میرا حصہ مجھ تلک دائم وہﷻ پُہنچاتے رہے
سَرخُرومجھ کوکیاآلِ نبیﷺ میں بھیج کر
اُمتی ہونے کی خواہش موسیٰ۴ فرماتے رہے
میری کیا اُوقات تھی داروغاۓ جنت بنوں
یہ تسلسل ہے کرم کا جو وہﷻ فرماتے رہے
آل اَحمدﷺاس پہ طُرفہ اُنﷺ کی میں اولادہوں
سر جھکائے جن کے ہاں جبرئیل۴ بھی آتےرہے
شکرہے میرےخداﷻتیرے ہراِک احسان کا
ورنہ رضواں جیسےکتنے ٹھوکریں کھاتے رہے
،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،
محترم المقام مرحوم و مغفور جناب احمد فراز صاحب رحمتہ اللہ علیہ کی زمین میں ناچیز کی ایک کاوش آپ احباب کی سمعاعتوں کی نزر
نعتِ پاک بَحضُورسرورِکائنات ﷺ
سُوئے حرم جو نگاہیں جماَ کے دیکھتے ہیں
مرا یقیں ہے مدینہ وہ جا کے دیکھتے ہیں
سکون و چین مُیںسر ہے شہرِ آقاﷺمیں
فَلک سےسرکوملائک جُھکاکے دیکھتے ہیں
وہاں پر رَاحت و تَسکین کا سَرچشمَہ ہے
جو جارہے ہیں خزانے عطأ کے دیکھتے ہیں
سرور و کیف میں رہتے ہیں ہر گھڑی بَخُداَ
جو دل کو اپنے مدینہ بنا کے دیکھتے ہیں
پلٹ کے آئیں تو اِک اِضطرآب رہتا ہے
سُنہری جالیاں مڑمڑ کے جا کے دیکھتے ہیں
وہاں سوال سے پہلے جواب ملتا ہے
دریدہ دامنِ دل ہم بِچھا کے دیکھتے ہیں
خدا سے مانگو درِ مصطفیٰﷺ پہ بَٹتَا ہے
دلِ حزیں کی یہ حسرت مٹا کے دیکھتے ہیں
درِ رسولﷺ سے لوٹیں تو دل تڑپتا ہے
یہ اپنی کیفیت اُنﷺ کو بتا کے دیکھتے ہیں
عطأخداﷻکی ہے ، تقسیمِ مصطفیٰﷺہےوہاں
کرشمے لوگ سَخِی کی سخَأ کے دیکھتے ہیں
نبیﷺکی چاکری مُولاﷻ نَصیب میں لکھ دے
وہاں پہ پَلکوں سے جھاڑو لگاکے دیکھتے ہیں
جوعِشقِ اَحمدِمُختارﷺکے خُمارمیں ہوں
فِداَ وہ ہو کے کرشمے وفاَ کے دیکھتے ہیں
سُنا ہے مسجدِنبویﷺ میں اَرضِ جنت ہے
ہم اِس بَہشت میں یہ ، سر جُھکا کے دیکھتے ہیں
درِرسولﷺپہ جانابڑی سعَادت ہے
کوئی بھی جائےتوہم تَلملَا کے دیکھتے ہیں
ہمارے دل میں بھی خواہش ہے حاضری کی بہت
ہواِذنِ سفَّر عطاء ! ہم بھی آ کے دیکھتے ہیں
میری شریکِ سفر ہو، میری رفیقِ سفر
ہم اپنا حالِ دل اُنﷺکو سُنا کے دیکھتے ہیں
درِ رسولﷺ سے خالی کوئی نہیں لوٹا
نَصیب ہم بھی وہاں آزما کے دیکھتے ہیں
ہمیں بھی عِشقِ نبیﷺمیں توﷻکردے نَابِینَا
حضورﷺقدموں میں جن کو بٹھاکےدیکھتےہیں
جہاں پہ داد رَسی ہر کسی کی ہوتی ہے
وہاں پہ اَشکِ نَداَمت بَہا کے دیکھتے ہیں
سَنواَرنے کے لیے اپنی عاقبت رضواں
سُخن شنَاس وہاں گُنگُنا کے دیکھتے ہیں
مدآوائے غمِ رضوان کے لئے رضواں
ہم اپنی داستاں اُنﷺکو سُنا کے دیکھتے ہیں
طالبِ دُعا
حاجی سید رضوان حیدر رضوان راولپنڈی