بریڈفورڈ(بی بی سی)ترجمان آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر وممبر قانون ساز اسمبلی پروفیسر تقدیس گیلانی کی برطانوی پارلیمنٹ کی ممبر ناز شاہ سے ملاقات۔ آزادکشمیر میں خواتین کو بااخیتار بناے، مقبوضہ کشمیر کے خواتین کے آواز کو برطانیہ سمیت عالمی سطح پر موثر انداز میں اجاگر کرنے اور خواتین کے حقوق و فلاح وبہود کے لیے آزادکشمیر میں قانون سازی کو مزید مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال۔ ناز شاہ نے پروفیسر تقدیس گیلانی کی دعوت پر می کے آخر میں آزادکشمیر کے دورے کا عندیہ دیدیا۔ ملاقات میں چیرمین تحریک حق خودارادیت راجہ نجابت ، کونسلر کنیز اختر اور کونسلر صبحیہ خان ویگر بھی موجود تھے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوے پروفیسر تقدیس گیلانی نے کہا کہ وزیراعظم آزادکشمیر سردار تنویر الیاس آزادکشمیر میں خواتین کی فلاح وبہبود کے لیے بہترین کام کر رہے ہیں۔ خواتین کو اپنے پاوں پر کھڑا کرنے اور روزگار کی فراہمی کے لیے سٹیٹ لیول پر کامیاب خواتین پروگرام شروع کیا گیا ہے۔ خواتین کی کو مرکزی دہارے میں شامل کرنے پر وزیراعظم آزادکشمیر خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں اس حوالہ سے انہوں نے مجھے خصوصی ٹاسک دے رکھا ہے۔ خواتین کو ہنر مند بنانے اور انکے لیے کاروبار کے مواقع پیدا کرنے میں وزیراعظم آزادکشمیر نے خصوصی پروگرام شروع کر رکھا ہے۔تحریک انصاف کی حکومت آزادکشمیر کی خواتین کو خصوصی سٹیٹس دینے کی خواہاں ہے۔ ہم خواتین کے حقوق کے لیے قانون سازی کو مزید بہتر بنانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں اس سلسلہ میں برطانوی قوانین سے بھی رہنمای لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی خواتین بھی اسوقت ہندوستان کی بربریت کا شکار ہیںں۔ مقبوضہ وادی میں خواتین کے حقوق کو سلب کیا جا رہا ہے اور انکی کھلے عام عصمت دری کی جا رہی ہے۔ برطانیہ کو اس حوالہ سے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے تاکہ ہندوستان کو مقبوضہ وادی میں بدترین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے روکا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ آپ پاکستانی نثراد برطانوی رکن پارلیمنٹ ہیں جس پر ہمیں فخر ہے اور کشمیری عوام چاہتی ہے کہ آپ انکی آواز بنیں اور دنیا تک انکی آواز پہنچایں۔ اس موقع پر برطانوی رکن پارلیمنٹ ناز شاہ نے کہا کہ برطانیہ کشمیریوں کو اقوام متحدہ میں انکا تسلیم شدہ حق خودرادیت دینے کے حق میں ہے۔ ہماری خواہش ہے کہ مسلہ کشمیر کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل ہو۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت کا تقاضہ کہ کشمیری خواتین کو ہر شعبہ زندگی میں آگے بڑھنے کے مواقع میں اور وہ مردوں کے شانہ بشانہ کام کریں۔ خواتین کو انکے حقوق دلوانے کے لیے ہر فورم پر آواز اٹھاوں گی۔ می کے آخر میں آزادکشمیر کا دورہ کروں گی اور سیاسی قیادت، مہاجرین جموں وکشمیر اور دیگر شعبہ ہاے زندگی کے افراد سے ملاقات کر کے انکی آواز برطانوی پارلیمنٹ میں اٹھاوں گی۔
0