بیجنگ انتظامیہ نے، امریکہ کی طرف سے جاسوسی کے دعوے کے ساتھ چین کے بلند ارتفاع پر پرواز کرتے غبارے کو گِرائے جانے کے خلاف، احتجاج کیا ہے۔چین وزارت خارجہ نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ” امریکہ کی طرف سے سِول ڈرون فضائی وہیکل کو گرایا جانا نہایت ناخوشگوار فعل ہے اور چین اس فعل کے خلاف احتجاج کرتا ہے”۔بیان میں کہا گیا ہے کہ چین نے واشنگٹن کو آگاہ کر دیا تھا کہ غبارہ سوِل مقاصد کا حامل ہے اور ہوا کے دھکیلنے کی وجہ سے اتفاقاً امریکی فضائی حدود میں پہنچ گیا ہے۔ چین نے مسئلے کو پُرسکون ، پُراعتدال اور پیشہ وارانہ شکل میں حل کرنے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ وزارت دفاع کے ترجمان نے کہا تھا کہ غبارہ زمین پر کسی قسم کا فوجی یا فزیکل خطرہ تشکیل نہیں دے رہا۔ ان شرائط کے باوجود امریکی فریق نے طاقت کے استعمال پر اصرار کر کے انتہائی ردعمل پیش کیا اور بین الاقوامی اصول و قواعد کی کھُلی خلاف ورزی کی ہے”۔بیان میں کہا گیا ہے کہ چین ضروری ردعمل پیش کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے اور نقصان اٹھانے والی فرم اور اداروں کے جائز حقوق اور مفادات کا دفاع کرے گا۔واضح رہے کہ امریکہ وزارت دفاع پینٹاگون نے 2 فروری کو جاری کردہ بیان میں چینی جاسوس غبارے کے امریکہ کے اوپر پرواز کرنے کا اعلان کیا اور کہا تھا کہ امریکی فوج اس پر نگاہ رکھے ہوئے ہے۔تاہم چینی حکام نے کہا تھا کہ غبارہ چین کا موسمیاتی تحقیقی غبارہ ہے اور ہوا کے ساتھ اڑتا ہوا غلطی سے امریکی فضائی حدود میں داخل ہو گیا ہے۔
0