
آئی جی خیبر پختون خوا نے پشاور خود کش حملے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ خود کش حملہ آور کی شناخت کر لی گئی ہے ، وہ پولیس یونیفارم میں اندر داخل ہو ا ،پولیس اہلکار اپنا بھائی سمجھ کر اس کی تلاشی نہیں لے سکے ،حملہ آور جس موٹرسائیکل پر آیا ہم نے وہ بھی تلاش کر لی ہے,چیسز نمبر ٹیمپرڈ کیا ہوا تھا،حملہ آور نے عام پولیس جیکٹ اور ہیلمٹ پہنا ہوا تھا،حملہ آور نے حوالدار سے پوچھا کہ مسجد کس طرف ہے ،حملہ آور کو مسجد کا نہیں پتا تھا ، اسے ٹارگٹڈ کیا گیا تھا ،مسجد میں سے بال بیرنگ بھی ملے ہیں ،ڈرون حملے اور آئی ڈی بلاسٹ کی افواہیں بے بنیاد ہیں ۔آئی جی خیبر پختون خوا معظم جاہ انصاری نے ڈرون حملے اور آئی ڈی بلاسٹ کی افواہوں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہاں ہر بندہ سائنسدان بنا ہواہے ،ڈرون حملے کی افواہ پھیلائی گئی ، ڈرون حملے کی بات بالکل غلط ہے ، آئی ڈی لگانے کے بھی شواہد نہیں ملے ہیں ، میں بھی تکلیف میں ہوں میرے افسران اور جوان بھی تکلیف میں ہیں، سازشیں ختم ہونی چاہیے ،ہماری تکلیف پر مرہم رکھا جائے ،ہم دہشتگرد نیٹ ورک کے قریب ہیں ، میرے لوگوں کو احتجاج پر اکسانا میری تکلیف بڑھا رہاہے ، ہم ایک ایک شہید کا بدلہ لیں گے ، ہم اپنے شہیدوں کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے ۔
0